aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاعر مشرق علامہ اقبال کے تصورات اسلامی اور فلسفیانہ ہیں۔انھوں نے اپنے کلام میں زمان و مکان کے سائنسی اور فلسفیانہ تصورات کو بھی موضوع بنایا ہے۔اقبال نے زیادہ تر اپنے خطبات میں اسی موضوع کی تشریح و توضیح کی ہے۔ان خطبات میں اقبال نے جابجا زماں و مکان سے متعلق مختلف قدیم و جدید نظریات پر تنقیدی نظر ڈالی ہے۔ پیش نظر کتاب "اقبال کا تصور زماں و مکاں" میں اقبال کے ان ہی نظریوں کی سلسلہ وار تشریح کی گئی ہے۔ اس مطالعے سے اقبال کے تصورات واضح ہوں گے۔یہ کتاب اقبال کے تصور زمان و مکاں کا احاطہ کرتی اہم ہے۔ جس میں مصنف نے ابتد امیں زمان و مکان سے متعلق عوامی نظریہ ،اہل یونان کا تصور،علمائے اسلام کے خیالات،جدید فلسفیانہ اور سائنسی نظریات کا جائزہ بھی پیش کیا ہے۔ ان تمام تصوارت اور نظریات کا تفصیلی تجزیہ کرتے ہوئے مصنف نے اقبال کے تصورات زمان و مکان پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free