aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غلام عمر کی یہ کتاب علامہ اقبال کے مشہور فلسفے خودی سے تعلق رکھتی ہے، خودی کا تصور اقبال کی شاعری کا بنیادی تصور ہے،جس کے بغیر اقبال کی شاعری کا تصور ہی ممکن نہیں، علامہ کا فلسفہ انسان کو بلندیوں اور عظمتوں تک پہنچانے کا ذریعہ ہے، اسی خودی کو بیدار کرنے کے لئے علامہ اقبال نے "اسرار خودی" ، "رموز بے خودی" اور "جاوید نامہ" لکھ کر خودی کے تصور کو بڑے ہی واضح اور بلیغ انداز میں بیان کیا،فاضل مصنف نے علامہ کے اسی فلسفہ کواس کتاب میں بیان کیا ہے اس کتاب میں "اسرارِ خودی" اور علامہ کے لکچرز کا مجموعہ" دی ری کنسٹرکشن آف ریلیجز تھاٹ ان اسلام" سے زیادہ استفادہ کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets