aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاعر مشرق علامہ اقبال کا کلام فکری و فنی ،معنوی و موضوعاتی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔جس کا مطالعہ ہر عہد میں ہر اعتبار سے اہم ہے۔اقبال بحیثیت نظم گو شاعر زیادہ مقبول ہیں۔ان کی تمام طویل نظمیں شاعرانہ محاسن سے مالامال ہیں۔لیکن بعض نظمیں جو بہت زیادہ طویل ہیں وہ دوسری نظموں کے مقابلے خاص اہمیت رکھتی ہیں۔جیسے "شکوہ"،"جواب شکوہ"،"والد ہ مرحومہ کی یاد میں"،شمع و شاعر"،خضر راہ"،طلوع اسلام"،"ذوق وشوق"،"مسجد قرطبہ"،"ساقی نامہ"،اور "ابلیس کی مجلس شوریٰ" صوری ،معنوی اور موضوعاتی اعتبار سے خصوصیت کی حامل ہیں۔اقبال کے فکر و فن کی تما م لطافتیں ان نظموں میں موجود ہیں۔زیر نظر کتاب اقبال کی ان ہی طویل نظموں کا مجموعہ ہے ۔ جوطالب علموں کو اقبال کی نظموں کو سمجھنے اور سمجھانے کی ایسی کوشش ہے ۔جس میں تشریح کا انداز بھی اپنایا گیا ہے۔اس کے مطالعے سے اقبال کی شاعرانہ عظمت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free