aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "اقبالیات اسد ملتانی" جعفر بلوچ کی مرتب کردہ ہے، اسد ملتانی علامہ اقبال کے شاگرد ہیں اور ان سے خصوصی تعلق رکھتے ہیں، کتاب کے شروع میں اسد ملتانی کا تعارف کرایا گیا ہے، ان کی شخصیت و کردار کی خوبیاں پیش کی گئی ہیں، ان کی شاعری اور صحافت کے معیار پر گفتگو کی گئی ہے، علامہ اقبال اور اسد ملتانی کی ملاقاتوں کی روداد بیان کی گئی ہے، جس سے ان کے تعلقات کا معیار واضح ہوتا ہے۔ اسد ملتانی کے مضامین پیش کئےگئے ہیں، جن میں انہوں نے علامہ اقبال کی شخصیت اور شاعری کے بہت سے پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے، شبنم کا قطرہ اسد ملتانی کی نظم ہے، جس کو کالج کے مقابلے میں اول پوزیشن حاصل ہوئی ، اور علامہ اقبال نے اس کی تصحیح کی، کتاب میں نظم اور علامہ کے ذریعہ کی گئی تصحیح کو بھی پیش کیا گیا ہے، حضرت علامہ سے ہوئی ملاقاتوں کی روداد بیان کی گئی ہے، جس میں علامہ کے افکار و نظریات کے اہم گوشوں پر گفتگو ہے، علامہ اقبال کے فلسفہ کو ایک فارسی نظم کے تناظر میں سمجھایا گیا ہے۔ اسد ملتانی نے علامہ پر مرثیہ بھی لکھا ہے جو اسی کتاب میں شامل ہے، کتاب مختصر اور اہم معلومات پر مشتمل ہے۔
असद मुलतानी 13 दिसम्बर 1902 को पैदा हुए. मिशन स्कूल मुल्तान और गवर्नमेंट कालेज लाहौर से शिक्षा प्राप्त की. 1926 में गवर्नमेंट ऑफ़ इंडिया सचिवालय में मुलाज़िम हो गये. विभाजन के बाद पाकिस्तान चले गये और विदेश मंत्रालय में अपनी सेवाएँ दीं.
नज़्म और ग़ज़ल के अलावा कई और क्लासिकी विधाओं में शायरी की. 17नवंबर 1959 को रावलपिंडी में देहांत हुआ.