aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مصنف اقبالیات کے ماہرہیں ۔ اقبالیات پر ان کی یہ کتاب پہلے شائع ہو چکی ہے۔ ہاتھوں ہاتھ اچک لی گئی ۔ اب اسے دوبارہ کچھ غلطیاں جو پہلی طباعت میں رہ گئی تھیں ان کو دور کرنے کے بعد شائع کیا گیا ہے ۔اس کتاب میں اقبال کی زندگی کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں کل چھ ابواب ہیں اور ان چھ ابواب میں اقبال کی صلاحیتوں کو بہت حد تک سمانے کی سعی ہوئی ہے۔ آخر میں اشاریہ کے تحت حوالہ جات کا ذکر ہے۔ کتاب کے پہلے باب میں اقبالیات کے عنوان سے ان پر کہی گئی نظمیں، تصانیف اقبال، اقبال کے ترجمے ، شرحیں اور تبصرے وغیرہ پر کلام ہوا ہے۔ دوسرے باب میں ان کے شاعر ہونے کی حیثیت پر بحث ہوئی ہے ۔ تیسرا باب ان کے مفکر ہونے کی حیثیت سے ، چوتھے میں سیاسیات، پانچویں میں اقبال کے ناقدین کا ذکر ہے اور چھٹے میں اقبال کے ماضی اور مستقبل کے سلسلے میں بات کی گئی ہے۔ پڑھنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کتاب کوزے میں سمندر بند کرنے کا نمونہ پیش کر رہی ہے۔