aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب میں عہد رسول، اصحاب کرام ، اہل بیت اور خلفائے راشدین کے اقتدار کے تعلق سے پیدا ہونے والے سوالات کے جوابات دیئے گئے ہیں۔ ان سوالات و جوابات سے دو متضاد تصویریں بنتی ہیں۔ ایک وہ ہے جو اہل سنت کے عقائد کی روشنی میں دنیا کے سامنے آتی ہے اور دوسری وہ جو فرقہ امامیہ اثنا عشریہ کے عقائد و بیانات سے تیار ہوتی ہے۔ اب ہر وہ شخص جس کو اللہ نے عقل سلیم دی ہے وہ اس کتاب کو پڑھ کر اور دلائل و شواہد کو نظر میں رکھ کر سمجھ سکتا ہے کہ ان دونوں میں سے کونسی تصویر قابل فخر و مفید ہوسکتی ہے۔ اس طرح یہ کتاب شیعیت پر ایک جامع اور فکر انگیز کتاب بن گئی ہے جس کے مطالعہ سے ہر صاحب انصاف ، شیعیت کی حقیقتِ امامت اور عقیدہ تحریف کے خطرناک نتائج تک اور اسلام اور مسلمین اولین کے بارے میں اس خطرناک بے اعتمادی کی حقیقت تک پہنچ سکتا ہے جو عقائدان دین و اسلام کا وسیع مطالعہ نہ رکھنے والے مسلمانوں میں اور غیر مسلموں میں پیدا کرسکتے ہیں۔ نیز ایرانی انقلاب اور اس کے اہم رہنما امام خمینی کی زندگی اور ان کی تصانیف پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب کی ابتدا میں مولانا سید ابو الحسن ندوی کا جامع مقدمہ ہے جس میں کتاب اور اس کی مشمولات پر شاندار روشنی ڈالی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free