aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اشاریہ سازی ایک مستقل فن ہے۔ کتابیات کی طرح اشاریہ کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ اشاریہ سازی کے فن کو عموماً رسائل و جرائد کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے اسی لئے مصنف نے اسی کو اپنی اس کتاب کا موضوع بنایا ہے اور اس پر تحقیق پیش کی ہیں۔ اس کتاب کے زیادہ تر مضامین پاکستان سے شائع ہونے والا ماہنامہ "اخبار اردو " میں شائع ہو چکے ہیں اور افادیت کے پیش نظر کتابی شکل دی گئی ہے۔ اشاریہ کو بلحاظ موضوع دو بنیادی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ طویل اور زیادہ مضامین کو سمیٹے ہوا ہے۔ اجمالی طور پر اس حصے میں اردو اور قومی ہکجہتی، اردو اور سائنسی علوم ، اردو زبان کی تاریخ ، تشکیل اور ارتقاء ، رموز و اوقاف، ترجمہ نویسی اور وضع اصطلاحات جیسے عناوین شامل ہیں جبکہ دوسرے حصے میں اشاریہ مضامین اخبار اردو بلحاظ مصنفین جیسے عنوان پر کلام ہوا ہے۔ اس کتاب میں اشاریہ کا احصاء ۱۹۸۱ تا ۲۰۰۹ تک کا ہی کیا گیا ہے۔