aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شکیل احمد نام اور ضیا تخلص تھا۔ ۲۵؍دسمبر ۱۹۲۱ء کو شہر جھانسی (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدناصرعلی ، شیخ الہند محمود الحسن(اسیر مالٹا) کے بھتیجے تھے۔ سات سال کی عمر میں حفظ قرآن کے علاوہ فارسی کی چند درسی کتب اور مولوی محمد اسماعیل میرٹھی کی تمام اردو ریڈرز پڑھ لیں۔انیس برس کی عمر میں انھوں نے مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے بی اے (آنرز) کیا اور اسی دوران الہ آباد بورڈ سے علوم شرقیہ کے تمام امتحانات پاس کیے۔انھیں شعروسخن کا شوق کم عمری سے تھا۔ ۱۹۳۹ء میں حضرت صادق جھانسوی سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ ۱۹۴۲ء میں ہندی کے شاعر کان شرن گپت کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۴۷ء میں ضیا صاحب پاکستان آگئے اور کراچی میں سکونت پذیر ہوئے۔ ۷؍مارچ۱۹۹۹ء کو شکیل احمد ضیا کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’گیت مالا‘، ’لمعۂ طور‘ ، ’توریت عجم‘، ’موج گل‘، ’شعلۂ رنگ‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:126
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets