aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عصمت چغتائی کا شمار اردو ادب کے ایسے فنکاروں میں ہوتا ہے، جنھیں اردو ادب کا موڑ قرار دیا جا تاہے۔ انھوں نے اپنی تخلیقات کے ذریعہ نئے زاویے بخشے، انھوں نے ایسی باغیانہ آواز بلند کی جس کی گونج سے مردوں کے ایوان میں ہلچل مچ گئی۔ عصمت چغتائی کی شخصیت کئی اعتبار سے متنازع فیہ بھی رہی، عصمت چغتائی کی تحریروں اور تخلیقات کو ناقدین نے اپنی تنقید کے ترازوں میں الگ الگ زاویوں سے تولا ہے، تاہم زیر نظر کتاب عصمت کے فن اور شخصیت پر ایک اہم کتاب ہے کیوں کہ اس کتاب میں ان حضرات کے تاثرات اور مضامین پیش کئے گئے جو حضرات عصمت چغتائی کے ہم عصروں میں سے تھے، مثلا فیض احمد فیض، سعادت حسن منٹو، محمد حسن عسکری، کرشن چندر، قرۃ العین حیدر اور خدیجہ مستور جیسے لوگوں کے مضامین کو شامل کرکے کتاب کے قد کو بلند کر دیا گیا ہے، اس کتاب میں عصمت چغتائی کو مختلف انداز سے پیش کرکے ایک مکمل شخصیت کا خاکہ سامنے لایا گیا اور ان کے فن کی گوناگوں خصوصیات کو پیش کیا گیا ہےجس کی وجہ سے اس کتاب کا قاری عصمت کی شخصیت اور فن کو آسانی سےسمجھ سکتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets