aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب در اصل ویما کے ان خیالات اور مقولوں کا اردو ترجمہ ہے جو اس نے تلنگی زبان میں کہے تھے ، ویما دنیا کے انسانوں کی فطرت کا معلم تھا ،وہ انسانیت کا ایسا غیر معمولی نمونہ تھا جس نے اپنی زندگی میں دوسروں کو امن و سکون کا پیام ہی نہیں دیا بلکہ وہ خود کامل انسان کے درجے پر فائق تھا ، اس نے انسان اور خدا میں ایک نیا رشتہ جوڑا، ویما کے نزدیک انسانیت بغیر خدا پرستی یا خدا پرستی بغیر انسانیت کے ممکن نہیں، اس کے نزدیک انسان ، انسان بن کر ہی خدا پرست ہو سکتا ہے، ویماؔ کا سارا فلسفئہ حیات خداپرستی کا نتیجہ تھا ، ویما کا فلسفہ ہے کہ خدا پرستی میں ہی حکمت موجود ہے ، ویماّ کے وہ خیالات و مقولات جو تلنگی زبان میں بکھرے ہوئے تھے ان کے انگریزی ترجمے کو اردو کا قالب دیا گیا ہے ، ویسے تو ویما کے کئی سو مقولے ہیں لیکن اس کتاب میں ان کے ممتاز مقولوں کا ہی انتخاب کیا گیا ہے چونکہ یہ تما م مقولے بے ترتیب تھے اس لئے مختلف عنوانین کے تحت ایشور ناتھ ٹوپا نے ان مقولوں کو ترتیب دیکر کتابی شکل میں پیش کر دیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets