aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مسٹر دہلوی موجودہ دور کی ظریفانہ شاعری میں مسٹرؔ دہلوی کا نام خاصا نمایاں ہے۔ ان کی شاعری میں مزاح بھی ہے، طنز بھی ہے، مشرق کی تائید بھی ہے اور مغرب کی تضحیک بھی۔ معاشرتی و سیاسی ناہمواریوں کی نشان دہی کے ذریعے اصلاح کی کوشش بھی ہے اور احتجاجی لہجے کے دریعے طاقتور کے مقابلے میں کمزور کی حمایت کا پرچار بھی۔ غرض یہ کہ مسٹرؔ دہلوی نے اپنے گردوپیش کی پوری زندگی کو موضوع سخن بنانے کی کوشش کی ہے۔ ان کی اس کوشش میں اکبرؔ کا اصلاحی رنگ غالب ہے۔ لیکن مولوی مدن کی سی بات کہیں پیدا نہیں ہوسکی۔ دہلی میں پیدا ہوئے، پھر پاکستان کو پیارے ہوگئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets