aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علماء کرام نے خلفاء راشدین اور خلافت کے موضوع اور اس کے فضائل پر بے شمار کتابیں لکھی ہیں۔ مذکورہ کتاب بھی اپنے موضوع پر لاثانی کتاب ہے جو دو حصوں پر منقسم ہیں۔ پہلے حصہ کا نام مقصد اول اور دوسرے حصہ کا نام مقصد دوم۔ پہلے میں آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ اوردلایل عقلیہ سے خلفاء راشدین کی خلافت کا برحق ہونا ثابت کیا گیا ہے جبکہ دوم میں خلفایے راشدین کے کارناموں کا بیان ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی برصغیر کے نامور عالم دین گزرے ہیں۔ شاہ ولی اللہ 21 فروری 1703ء کو مظفرنگر بھارت میں ہیدا ہوئے اور 20 اگست 1762ء کو دہلی میں وفات پائی۔ شاہ ولی اللہ ہند و پاک کے نامور عالم دین، الہیات داں، فلسفی اور محدث گزرے ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں قرآن حافظ کیا۔ ان کے والد شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی بھی اپنے عہد کے مایہ ناز محدث تھے۔ انہیں سے اکتساب فیض کیا اور بیعت و خلافت بھی پائی۔ شاہ ولی اللہ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کی پیروی کیا کرتے تھے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے قرآن پاک کا فارسی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم تاریخ اور تصوف پر بھی کتابیں لکھیں مگر ان کو شہرت ان کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ سے ملی۔ شاہ ولی اللہ نے بحیثیت داعی بھی بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ سماج کی برائیوں کو دور کیا اور معاشرے میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کو حکمت و دانائی سے ختم کیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets