aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1960 ء کے بعد فکشن بالخصوص افسانے میں داخلی حقیقت نگاری، علامت نگاری، ابہام، پیچیدگی، انسان کی بے چہرگی اور اقدار کی شکست وریخت کو بنیادی اہمیت حاصل رہی اور قاری کو بڑی حد تک نظر انداز کر دیا گیا،نئے افسانے اپنے وسیع کینوس کی وجہ سے نہ صرف قاری کو متاثر کرتے ہیں بلکہ موضوعاتی طور پر ہمیں نئی دنیا اور نئے آفاق سے روشناس کراتے ہیں،شہزاد منظر نے اس کتا ب میں جدید افسانے کے حوالے سے دس سالوں میں لکھے گئے مقالات کو یکجا کیا ہے کتاب میں شامل مضامین کی تعداد سترہ ہے جن میں انتطار حسین ، انور سجاد ، رشید امجد ، خالدہ حسین اور مسعود اشعر وغیرہ کے افسانوں کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے ،ساتھ ہی ساتھ علامتی افسانے ، جدید افسانے اور تجریدیت ،افسانے میں کہانی کا عنصر اور اردو افسانے میں پاکستانیت جیسے اہم موضوعات کو بھی اس کتاب میں شامل کیا گیاہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free