aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1970 ء کے بعد فکشن بالخصوص افسانے میں داخلی حقیقت نگاری، علامت نگاری، ابہام، پیچیدگی، انسان کی بے چہرگی اور اقدار کی شکست وریخت کو بنیادی اہمیت حاصل رہی اور قاری کو بڑی حد تک نظر انداز کر دیا گیا،نئے افسانے اپنے وسیع کینوس کی وجہ سے نہ صرف قاری کو متاثر کرتے ہیں بلکہ موضوعاتی طور پر ہمیں نئی دنیا اور نئے آفاق سے روشناس کراتے ہیں،اس انتخاب میں 1970ء کے بعد جو اہم اور معتبر نام ابھر کر آئے ان کے افسانوں کو شامل کیا گیا ہے،مثلا ذکیہ مشہدی، سلام بن رزاق، علی امام نقوی، شوکت حیات،سید محمد اشرف، شموئل احمد ،عبد الصمد ، حسین الحق، بیگ احساس اور ابن کنول وغیرہ کی کہانیوں کو اس انتخاب میں جگہ دی گئی ہے۔اس انتخاب کو مشرف عالم ذوقی نے ترتیب دیا ہے، چونکہ ذوقی صاحب خود اچھے افسانہ نگار ہیں اس لئے ان کے منتخب کردہ افسانوں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets