aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کسی زبان کی لغت اس زبان کے بولنے والوں کے مزاج وافکار کی آئینہ دار ہوتی ہے کیونکہ یہ ملک و قوم کے بہترین دماغوں کی برسوں کی مسلسل کوشش کا نتیجہ ہوتی ہے۔ اس لیے کسی بھی زبان کی ثروت مندی اور ترقی کے معیار کا اندازہ اس کے ذخیرہ الفاظ کی وسعت، ہمہ گیری اور تنوع سے لگایا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب "جامع اللغت" خواجہ عبد المجید کی مرتب کردہ لغت ہے۔ اس لغت میں فارسی، عربی، ہندی، سنسکرت، ترکی اور عبرانی وغیرہ کے وہ الفاظ ہیں جو کسی نہ کسی صورت میں اردو زبان میں استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پچیس ہزار سے زائد ضرب الامثال، محاورات، اصطلاحات، الفاظ علمیہ کی تشریح، قصص اور تاریخی واقعات، مشاہیر عالم کی سوانح حیات، ملکوں اور شہروں کے حالات، اور بڑی تعداد میں پیشہ وروں کی اصطلاحات ومحاورات موجود ہیں۔ یہ لغت چار جلدوں پر مشتمل ہے۔ پہلی جلد کے مقدمہ میں اردو زبان کا ابتدائی سفر اور کچھ معلوماتی باتیں ذکر کی گئی ہیں۔ جبکہ چوتھی جلد میں خاتمہ کے علاوہ ضمیموں کی فہرست بھی شامل کی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free