aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"جنگ اورامن" (war and peace)روسی مصنف لیو ٹالسٹائی کا ایک ناول ہے۔ یہ عالمی ادب کا ایک مرکزی کام اور ٹالسٹائی کی بہترین ادبی کاوشوں میں سے ایک ہے،اس ناول کے تقریباً 580 کردار ہیں،اس ناول کا مرکزی ایکشن 1805-1812ء کے درمیان رونما ہوتا ہے۔ ناول کا لکھا ہوا ابتدائیہ قاری کو 1820ء تک لے جاتا ہے۔ ناول کا پس منظر نپولین بونا پارٹ اور روسیوں کے تعلقات اور جنگ کے اردگرد گھومتا ہے،’’جنگ اور امن‘‘ کو دنیا کا سب سے بڑا ناول قرار دیا جاتا ہے۔ٹالسٹائی اس ناول میں تاریخی صداقت کو بیان کرنا چاہتا ہے،کہا جاتا ہے کہ یہ ناول دراصل مؤرخین کے نظریہ تاریخ کی اصلاح کے لئے لکھاگیا ہے۔ ٹالسٹائی نے اس ناول کے بار ے میں خودکہا ہے:’’میں آج کل کے یورپ کی تاریخ لکھنا چاہتا تھا۔"ٹالسٹائی نے اس ناول میں تاریخی اور فرضی مسائل کو بے نقاب کیا ہے وہ ایک حقیقت پسند مصنف تھا۔تاریخی پس منظر میں لکھا ہوا یہ ناول اپنے بیان، مواد، واقعات، منظر کشی، مکالماتی فضا، کرداروں کی داخلی اور خارجی کیفیات،ان کی نفسیاتی کشمکش اورخود کلامی کی بنا پر بڑا ناول کہلاتا ہے، اس اہم ناول کا فیصل اعوان نے اردو میں ترجمہ کرکے ،اردو طبقہ کو عظیم ناول سے روشناس کرادیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets