by तौसीफ़ तबस्सुम
जंग-ए-आज़ादी 1857 का मुज़ाहिद शायर
मीर मोहम्मद इस्माईल हुसैन मुनीर सिकोहाबादी
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
मीर मोहम्मद इस्माईल हुसैन मुनीर सिकोहाबादी
سید محمد اسماعیل منیر شکوہ آبادی کا دور انیسویں صدی کے اوائل سے اواخر تک کا احاطہ کرتا ہے۔ منیر کا شمار اردو شاعری کے باکمال شعرا میں ہوتا ہے۔ ان کی قوت ایجاد اور اختراعی صلاحیتوں کی وجہ سے انہیں خاصا طبع زاد مانا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی شاعری کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی کے بھی بعض ایسے گمشدہ پہلووٴں کی جانب اشارہ کرتی ہے جو اب تک عوام کے سامنے نہیں آ سکے تھے، مثلاً اکثر محققین و مورخین نے اب تک ان کے بارے یہی بتایا ہے کہ انہیں انگریزوں نے ایک طوائف نواب جان کے قتل کی پاداش میں کالے پانی کی سزا سنائی تھی جب کہ یہ کتاب اس کو رد کرتی ہے۔ انہیں اردو شاعری میں ایک خاص شعری رخ کی وجہ سے جانا جاتا ہے جسے ’حبسیہ‘ کہا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets