aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
افسانچے کی شکل میں انسان کی فطرت اور حقیقی زندگی سے روشناس کراتی ہوئی اس کتاب کے مضامین میں عنفوان شباب کے ہیجانی تخیل سے لے کر رمق آخری تک کے کردار کی تشریح ہے ۔ جب جوانی آتی ہے تو محبت بھی ساتھ لگ جاتی ہے۔ عشق کے ہیجان میں آگے بڑھتا ہوا انسان ایک وقت پر جا کر اپنی فطرت کی طرف مائل ہوتا ہے۔ شادی بیاہ اور پھر ازدواجی زندگی کے حسین مناظر سامنے آتے ہیں ۔غرض کہ زندگی ہمیں مختلف مراحل کی سیر کراتی ہے اور ہم انسان زندگی اور تقدیر کے درمیان بالکل لاچار اور بے بس ہوتے ہیں۔ یہ کتاب زندگی کے مختلف مراحل کی حقیقتیں ہمارے سامنے آشکار کر رہی ہے ۔ حالانکہ تحریر کا انداز افسانوی ہے مگر اس کا کردار انسان کی حقیقی زندگی کو متعارف کرارہا ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets