aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دلفریب ، رومانی اور تلخ افسانوں کی یہ کتاب ۱۲ افسانوں پر مشتمل ہے۔ ان افسانوں میں اجمالی طور پر ملک کے کچھ مخصوص خطوں کی ان عورتوں کے احوال کی طرف اشارہ ہے جو ملوں میں کام کرتی ہیں، وہ دوسروں کا تن ڈھانکنے کے لئے نئے نئے کپڑے بنتی ہیں مگر ان کے جسم پر پھٹی پرانی چادر ہوتی ہے جس سے ان کا دہکتا ہوا بدن جھانکتا رہتا ہے ۔ کتاب کے آخری افسانے سے کتاب کا نام موسوم ہے ۔اس نام سے مصنف نے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کی کوشش کی ہے اور احساس دلایا ہے کہ اپنے وطن کی عورتوں کا جسم ڈھانکنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ یہ کیسا انصاف ہے کہ جو خواتین ملوں میں کام کرکے دوسروں کے تن ڈھانکنے کا کام کرتی ہیں، ان کا تن کون ڈھانکے گا۔ اگر یہ احساس ختم ہوگیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہمارا ضمیر مرچکا ہے ،اسے بیدار کرنے کی ضرورت ہے ، یہی اس کتاب کا پیغام ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets