aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کیفیہ اردو کی ایک ایسی کتاب ہے جس کو کئی اعتبار سے اہمیت حاصل ہے ۔ یہ کتاب اردو زبان کی تاریخ پر ہے اور انشا و قواعد پر بھی ۔ اردو میں بہت ہی کم ایسی کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں زبان کی تاریخ ، گرامراور علم شعربھی ہو ۔ اس کتاب میں کیفی نے بہت کچھ جمع کر نے کی کوشش کی ہے اس و جہ سے تقریبا اٹھارہ ابواب میں باتیں مکمل کی گئی ہیں ۔ کتاب کی ابتدا ہوئی ہے اردو زبان کی تاریخ سے ۔ دوسرے باب سے دسویں باب تک اردو گرامر کو پیش کیا گیا ہے۔ اس حصہ میں حروف تہجی کی بحث بہت ہی اہم ہے انہوں نے حروف تہجی کی تعداد کو اصولی طور پرسمجھنے اور سمجھانے کی کو شش کی ہے۔ گیا رہ سے تیرہ باب تک علم انشا ہے۔ اس حصہ میں انہوں نے اسلوب کو خصوصی طو پر پیش کیا ہے ۔ اس کے بعد عروض پھر املا کی بحث ہے ۔ زبان سمجھنے اور اس کی نکات کو جاننے کے لیے یہ کتاب اہمیت رکھتی ہے ۔
کیفیؔ۔پنڈت برج موہن دتاتریہ نام اور کیفیؔ تخلص 3دسمبر 1866کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔والد پنڈت کنہیا لال ریاست نابھ میں افسر پولیس تھے جن کا انتقال کیفی کی صغر سنی میں ہوگیا۔انہوں نے اپنے شوق اور محنت سے علم حاصل کیا ۔دور حاضرکے نہایت اعلیٰ پایہ کے ادیبوں اور شاعروں میں آپ کا شمار ہے ۔نہایت صلح کل اور مرنجان و مرنج پالیسی کے مالک اور بے حد خوش اخلاق ملنسار اور بے تعصب بزرگ تھے ۔عربی و فارسی کے فاضل انگریزی زبان کے ماہر اور اردو کے اعلیٰ پائے کے ادیب تھے سنسکرت و ہندی بھی بہت اچھی جانتے تھے ۔تصانیف یہ ہیں بھارت درپن (جو مسدس حالی کی طرز پر ہندوؤں کے لئے لکھی اخمخانہ کیفی۔پر تم رنگینی ۔شوکت ہند ۔توزک قیصری منشورات ۔کیفیہ ۔آئینہ ہند ۔جگ بیتی خمسہ کیفی ۔مرات خیال ناگزیر قیل و قال ۔عورت اور اس کی تعلیم چراغ ہدایت ۔پریم دیوی۔نہتا راجہ راج دلاری مراری دادا خیرہ آپ کا دیوان واردات کے نام سے چھپ چکا ہے ۔فن شعر میں مولانا حالی سے تلمذ تھا یکم نمبر1955کو دہلی کے قریب قصبہ غازی آباد میں وفات پائی ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets