aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مختصر سی کتاب مشہور صوفی بزرگ بابا بلہے شاہ کی شاعری سے متعلق ہے۔ بلہے شاہ کا زمانہ مغلیہ سلطنت کے عروج کا زمانہ ہے۔ اس میں ان کی کافیاں اور دوہڑے، اٹھوارہ، باراں ماہہ اور گنڈھاں شامل ہیں۔ بلہے شاہ کی شاعری کی خاصیت یہ ہے کہ وہ مذہبی ضابطوں پر ہی تنقید نہیں کرتے بلکہ ترک دنیا کی مذمت بھی کرتے ہیں اور محض علم کو جمع کرنے کا وبال جان قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک علم کی مخالفت اصل میں ’علم بے عمل‘ کی مخالفت ہے۔ حالانکہ اگر غور سے دیکھا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ بلھے شاہ کی شاعری عالمگیر عقیدہ پرستی کے ہی خلاف ہے۔ ان کی زندگی کا بیشتر حصہ خانہ جنگی اور انتشار میں گزرا اس طرح اس کا اثر ان کی شاعری پر بھی پڑا لیکن ان کی شاعری میں صلح کل، انسان دوستی کا درس بھرپور طور پر موجود ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free