aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد مہدی واصف کا تعلق تمل ناڈو کے مدراس سے رہا ہے۔ وہ ایک انتہائی اعلیٰ علمی و ادبی خاندان کے فرد تھے جنہوں نے بے شمار تصانیف اردو، عربی، فارسی حتیٰ کہ ترکی زبان میں بھی تحریر کیں۔ زیر نظر کتاب کے مرتب معین الدین عقیل ہیں جن کی تحقیقی کاوشوں کی ایک دنیا قائل ہے۔ اس کتاب میں واصف کے کل 104 رقعات ہیں جو انہوں نے وقتا فوقتاً اپنے مرشد سید جام عالم، اپنے بھائی، بیٹوں اور اپنے کچھ دوستوں کے نام لکھے۔ حالانکہ اس میں مکتوب الیہ کا نام بہ مشکل ہی ملتا ہے۔ صرف رقعہ نمبر دو میں انہوں نے سید جام عالم کا نام لکھا ہے۔ یہ رقعات ان کی ذاتی و شخصی احوال و کوائف کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ ان میں فکر و دانش، علم و حکمت اور اخلاق و موعظت کا ذکر غالب ہے۔ جو واصف کے علم، تجربے، دانش و حکمت کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS