aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فضل علی فضل کی "کربل کتھا" شمالی ہند کی پہلی نثری کتاب ہے جو ۱۷۳۱ء میں مکمل ہوئی،یہ کتاب اصل میں"روضتہ الشہدا"کا اردو ترجمہ ہے،اس میں کربلا کے واقعات اور شہادت کا پُردرد بیان ہے، کر بل کتھا میں جذبات کی شدت کے اظہار کے لئے نظم سے کام لیا گیا ہے، اور جہاں ائمہ کی مدح اور مناقب بیان کئے گئے ہیں وہاں مرثیوں سے کام لیا گیا ہے، اس کتاب میں فارسی عربی کے بہت سے لفظوں کا استعمال ہوا ہے،ساتھ ہی ساتھ دکنی اردو کے کچھ لفظ اور محاورے بھی پائے جاتے ہیں۔اس میں دس مجلسیں ہیں۔زیرنظر کتاب میں خواجہ احمد فاروقی کا نہایت جامع اور عمدہ مقدمہ بھی شامل ہے جس میں نسخہ اور کتاب پر نہایت معلوماتی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب کے آخر میں مشکل الفاظ کی فرہنگ بھی شامل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free