aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مہرالنسا مہر زریں1955 سے 1975 تک میں مدھیہ پردیش کی نمائندہ شاعرہ رہیں ترنم میں کلام پڑھتی تھیں، آل انڈیا ریڈیو سے بھی کلام نشر ہوتا تھا اور ملک کے موقر جرائد و رسائل میں بھی ان کا کلام شائع ہوتا رہا۔1966 میں ایچ ایم وی کمپنی نے ان کی نظم ’’مطربہ ساز اٹھا‘‘ پر گرامو فون ریکارڈ جاری کیا تھا۔
مہر کو بچپن سے ساز گار ادبی ماحول ملا تھا۔ چودہ برس کی عمر میں شادی ہوگئی تھی اورسن 1947 میں تقسیم ہند کے بعد کراچی چلی گئیں لیکن وہا ں ناسازگارحالت کی وجہ سے ایک سال بعد ہی واپس ہندوستاں آگئیں۔ اس کے بعد ان کی شاعری کا آغاز ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم بھی جاری رکھی اردو میں ایم۔ اے اور بی ٹی کیا اور اسکول میں پڑھانے لگیں، زندگی میں کافی جدوجہد کرکے اپنے دو بیٹوں کی پرورش کی۔ سن 1915 میں ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے ڈٓاکٹر ایازقریشی نےان کا مجموعہ کلام ’’کشش‘‘ شائع کرایا جس میں غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets