aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
طاہر فراز مشاعروں کا جانا پہچانا نام ہے۔ انہوں نے زندگی کے تجربات اور مشاہدات کو شعری ڈھانچے میں ڈھال کر اس مجموعے کو آراستہ کیا گیا ہے۔ مجموعے کے تقریباً ایک ثلث حصے پر ماہرین بیان و ادب کے تاثرات درج ہیں اور اس کے بعد غزلیات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ اجمالی طور پر تاثرات میں مصنف کے بارے میں حیرت انگیز معلومات کا ذخیرہ جمع ہے ، غزلیاتی حصے میں ندرت و استعجاب کا سمندر رواں ہے۔ اس میں ماضی کی کھٹی میٹھی یادیں ہیں تو حال کی ہنگامہ آرائیاں اور مستقبل کا سنہریٰ خواب بھی ، کہیں شفقت کی رمق ہے تو کہیں اپنی جنگ آپ لڑنے کا درس اور کہیں پر عوامی نفسیات، ذہنی تقاضوں اور مسائل ومتعلقات اور ان کے جذبات و احساسات کی ترجمانی ۔ کسی بھی غزل میں ابہام واغلاق اور فلسفیانہ انداز اختیار نہیں کیا گیا ہے بلکہ زندگی کی سچائیوں اور حقیقتوں کو سیدھے انداز میں ترسیل کی گئی ہے ۔اشعار میں توازن اور سنجیدگی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free