سیفی پریمی ترقی پسند تحریک سے وابستہ اہم شاعروں اور افسانوں نگاروں میں سے ہیں۔ بدایوں کے قصبے گنور میں 2 جنوری 1913 کو پیدا ہوئے۔ بدایوں میں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ طالب علمی کے زمانے میں ہی شعر وشاعری سے شغف ہو گیا تھا، ابر احسن گنوری سے اصلاح لینے لگے۔ 1952 میں ترقی پسند تحریک سے وابستہ ہوئے اور زندگی بھر تحریک کے مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں رہے۔ وہ جامعہ نگر دہلی کی انجمن ترقی پسند مصنفین کی شاخ کے سکریڑی بھی رہے۔
سیفی کی کئی کتابیں شائع ہوئیں۔ کچھ کے نام یہ ہیں۔ ’خلش‘ شعری مجموعہ ’ہمارے محاورے‘ ’منزلیں پیار کی‘ ناول ’جگر بریلوی شخصیت اور فن‘ ’ حیات اسمعیل میرٹھی‘ ’آدھی گھڑی‘ ناول ہندی سے ترجمہ ۔