aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام سید فیاض علی زیدی اور تخلص عروج تھا۔۲۵؍ستمبر۱۹۱۲ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباواجداد کا وطن بدایوں تھا، اس لیے یہ بدایونی کہلائے۔ ان کی ابتدائی تعلیم قدیم اسلوب پر قبضہ ہاپوڑ، ضلع میرٹھ میں ہوئی۔ اپنے آبائی وطن بدایوں میں انٹر کیا۔ بدایوں کی سکونت ترک کرکے رام پور کو مستقر بنایا۔۱۹۳۰ء میں ادبی سفر کا آغاز کیا۔ احسن مارہروی سے تلمذ حاصل تھا۔ ان کا کلام رسالہ’’نگار‘‘ میں چھپتا رہتا تھا۔ ۴؍ فروری ۱۹۸۷ء کو رام پور میں انتقال کرگئے۔ ان کے شعری مجموعوں ’’شمع فروزاں‘‘، ’’متاع فکر‘‘ اور ’’سفینۂ غزل ‘‘ پر اترپردیش اردو اکیڈمی نے انھیں ایوارڈ دیے۔ نثر میں ان کی مشہور کتاب ’’زندہ کتبے‘‘ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets