aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
”خیالستان“ یلدرم کی رومانیت اور تخیل کا بہترین عکس ہے، خیالستان میں انشائیے،انشائے لطیف اور مختصر افسانے شامل ہیں گویا صنف نثر کی تین اصناف کے مجموعہ کا نام ”خیالستان“ہے۔ ان شہ پاروں میں کچھ ترکی ادب سے اخذ کئے گئے ترجمہ ہیں جبکہ بعض طبع زاد ہیں۔ ان میں سجاد حیدر یلدرم کا رومانی انداز فکرو بیان جادو جگا رہا ہے"خیالستان" کی اکثرتحریریں رسالوں میں شائع ہوکر مقبول عام ہو چکی تھیں، خاص کر" مخزن" میں شائع ہوئی تحریریں کافی مقبول ہوئیں، اس کتاب میں جہاں عمدہ شہہ پارے ہیں،وہیں سید امتیاز علی تاج کا لکھا ہوا بہترین دیباچہ،کتاب کی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے۔
پریم چند کے معاصرین میں ایک اہم نام سجاد حیدر یلدرمؔ کا ہے۔ نہٹور ضلع بجنور ان کا وطن ہے۔ یہیں 1880ء میں ان کی ولادت ہوئی۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے علی گڑھ آئے ترکی زبان و ادب سے انہیں دلچسپی پیدا ہوگئی۔ ترقی افسانوں نے انہیں خاص طور پر متاثر کیا۔ تعلیم سے فارغ ہوئے تو ترقی زبان سے واقفیت کے سبب عراق کے ترکی سفارت خانے میں ترجمان کی حیثیت سے تقرر ہوگیا۔ مختلف ملازمتوں کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرار مقرر ہوئے۔ آخرکار لکھنؤ میں اقامت اختیار کی۔ یہیں 1943ء میں وفات پائی۔
یلدرمؔ کی یہ کوشش قابل ستائش ہے کہ انہوں نے تراجم کے ذریعے اردو ادب کے ذخیرے میں اضافہ کیا۔ انہوں نے ترقی افسانوں کو اردو کا پیراہن عطا کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ترقی معاشرت کا بھی گہری نظر سے مطالعہ کیا اور اس انداز سے پیش کیا کہ ہمیں وہ اپنی معاشرت کا ہی ایک روپ نظر آتا ہے۔ یہ ترجمے ایسی سلیس اور شگفتہ زبان میں ہیں کہ ان پر ترجمے کا گمان نہیں ہوتا بلکہ یہ طبع زاد افسانے معلوم ہوتے ہیں۔
ترکی سے تھوڑے ہی فاصلے پر روس میں ایسے افسانے تخلیق ہو رہے تھے جو زندگی کی حقیقتوں کی نقاب کشائی کرتے ہیں لیکن ترقی افسانے پر رومانیت کا غلبہ تھا۔ ان افسانوں کے مطالعے اور ترجمے کا یہ نتیجہ نکلا کہ یلدرمؔ نے خود بھی جو افسانے لکھے ان میں رومانیت کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔ زبان کی نفاست اور سجاوٹ پر ان کی توجہ اتنی زیادہ ہے کہ اکثر ناگوار ہوتی ہے۔ ’’خیالستان‘‘ جو ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے اس میں روسی اور انگریزی افسانوں کے تراجم کے علاوہ یلدرمؔ نے اپنے طبع زاد افسانے بھی شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets