aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "خود رنگ" پرتپال سنگھ بیتاب کا شعری مجموعہ ہے، جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے۔ مجموعہ کے شروع میں تمہید کے عنوان سے شمش الرحمٰن فاروقی کی علمی گفتگو ہے، جس میں جدید شاعری کی ترقی اور اسالیب کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے، اور یہ واضح کیا گیا ہے کہ دوسری زبانوں سے اسالیب و ہیئت کا مستعار لینا ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب نہیں ہے۔ پرتگال سنگھ کی شاعری پر بھی تفصیلی و مدلل گفتگو کی گئی ہے، مجموعہ میں شامل شدہ غزلیں معاصر حسیت کا نقشہ کھینچتی ہیں، سماج معاشرے اور سیاسی صورت حال کا تذکرہ کرتی ہیں، اور اس صورت حال پر طنز کرتی ہیں، غم اور مایوسی کی کیفیت بھی اشعار میں بخوبی محسوس کی جاسکتی ہے۔ نظموں میں معاشرے کا درد اور تکلیف دہ صورت حال ذکر کی گئی ہے، رنگ و نسل کی امتیازی تفریق کا تذکرہ کیا گیا ہے، فسادات کی صورت حال پر روشنی ڈالی گئی ہے، شناخت کا المیہ، سانحوں کی گرد، اپنے گھروں میں اجنبی' اس مجموعہ کی اہم نظمیں ہیں، جن کا مطالعہ جدید شاعری کی فکری اساس کو عیاں کرتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets