aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تاج الدین محمد کا تعلق صوبہ بہار کی زرخیز سر زمین ضلع جہان آباد کے گاؤں 'کرتھا ڈیہہ' سے ہے- آپ صوبہ جھارکھنڈ کے تاریخی شہر رانچی میں پیدا ہوئے- ابتدائی تعلیم جہان آباد سے حاصل کی اس کے بعد مولانا آزاد کالج رانچی سے انٹرمیڈیٹ پاس کیا۔ پھر مستقل طور پر دہلی آگئے اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی دہلی سے گریجوئیشن کیا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے اسلامک اسٹڈیز میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔
تاج الدین محمد ایک ذہین زیرک اور حساس قاری ہونے کے ساتھ ایک عمدہ تخلیق کار بھی ہیں۔ وہ مثبت فکر اور صالح اقدار کے علمبردار افسانہ نگار ہیں۔ ان کے کئی افسانے ماہنامہ آجکل، زبان و ادب، حجاب اور ملک و بیرون ملک کے دیگر قابل ذکر رسائل وجرائد کی زینت بننے کے ساتھ سوشل میڈیا کے کئی اہم پلیٹ فارم پر شائع ہوکر مقبول ہو چکے ہیں- ان کا پہلا افسانوی مجموعہ "خدا کے گھر کا بٹوارہ" جو پچیس افسانوں پر مشتمل ہے عنقریب عرشیہ پبلی کیشنز دہلی سے شائع ہوکر منظر عام پر آنے والا ہے۔ ایک ناول "بوڑھا برگد" کے عنوان سے زیر تصنیف ہے اور ایک کتاب "اردو افسانہ کل اور آج" زیر ترتیب ہے۔
تاج الدین محمد کی افسانہ نویسی کی عمر کوئی بہت زیادہ نہیں ہے۔ تقریباً پندرہ بیس برسوں سے وہ افسانے لکھ رہے ہیں مگر کم وقت میں انھوں نے زیادہ پرھنے اور کم لکھنے کا اپنے آپ کو عادی بنایا ہے۔ کثیر اور مختلف الجہات مطالعہ کی وجہ سے ان کا ویژن وسیع اور فکر متنوع ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets