aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ایرانی شاعرہ فروغ فرخ زاد کی منتخب نظموں کے تراجم پر مشتمل کتاب"کُھلےدریچےسے"فہمیدہ ریاض کی ترجمہ نگاری کی عمدہ مثال ہے۔ فہمیدہ ریاض کے ادبی سنگ میلوں میں سے ایک ترجمہ نگاری بھی ہے۔فروغ فرخ زاد جو33سال کی کم عمری میں ہی کار حادثے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم اس کم عمری میں ہی ایرانی ادیب ان کی شاعری کو پڑھ کر حیرت زدہ ہو گئے تھے،وہ اچانک سے فارسی شاعری میں ابھر کر آئیں تھی اور اور بلا تکلف نسوانی جذبات کے اظہار، جرات و خود اعتمادی اور کھری وسچی باتوں کی وجہ سے ہر کسی کو متاثر کرتی چلی گئیں۔انھوں نے سولہ سترہ سال میں ہی لکھنا شروع کر دیا تھا،یہ کتاب فروغ کے کلام کی مکمل نمائندگی کرتی ہے۔ فہمیدہ ریاض نے ترجمہ کرتے وقت اس چیزکا خیال رکھا ہےکہ فروغ کے اشعار کی نغمگی برقرار ہے ساتھ ہی ساتھ بحر، ردیف اور قافیے بھی وہی استعمال کئےگئےہیں جوفروغ فرخزاد نےاستعامل کئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets