aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مختلف علوم میں ماہر ہونے کے باوجود عمر خیام کی شہرت کا سرمایہ اس کی فارسی رباعیات ہیں۔ اس رباعیوں کی زبان بڑی سادی، سہل اور روان ہے۔ لیکن ان میں فلسفیانہ رموزہیں جو اس کے ذاتی تاثرات کی آئینہ دار ہیں۔ سب سے پہلے جو چیز عمر خیام کی رباعیوں میں ہمیں نمایاں نظر آتی ہے وہ انسانی زندگی کے آغاز وانجام پر غور وخوص ہے۔ اس بلند پایہ شاعر کا علمی دنیا سے تعارف کرانے میں اہل یورپ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس کے علاوہ کئی زبانوں میں تراجم بھی ہوئے، زیر نظر کتاب عمر خیام کی منتخب رباعیوں کا منظوم اردو ترجمہ ہے، اس مجموعہ کے ہر صفحہ پر اصل متن اور سامنے اس کا اردو ترجمہ دیا گیا ہے۔ یہ کتاب ایک ساتھ دو زبانوں کا لطف دیتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets