aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظرحامدہ مسعود کی تصنیف "خطوط غالب کا فنی تجزیہ " ہے۔ غالب کے یہ خطوط ادبی ،لسانی اورتاریخی اعتبار سے بے مثال ہیں۔ یہ خطوط عام فہم اور سلیس زبان میں لکھے گئے ہیں۔ جن کو پڑھنے سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ دو آدمی بیٹھے آپس میں بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ خطوط تصنع اور تکلفات سے عاری ہیں۔ جس میں لطیف مزاح کی چاشنی اور مزاج کی شگفتگی بھی نظر آتی ہے۔ ان خطوط میں غالب کی ذاتی زندگی کے ساتھ اس عہد کے تاریخی واقعات اور حالات کی جھلک بھی ملتی ہے۔ ان خطوط میں غالب کی شخصیت کے تما م جوہر روشن ہیں۔ ان کی بذلہ سنجی ،شوخی، ظرافت، طنز ،تصوف و فلسفہ ،زبان دانی،آپ بیتی اور جگ بیتی سبھی کچھ ہے۔ غالب نے یہ خطوط کن حالات میں لکھے، کن لوگوں کو لکھے، اس وقت ان کی دلی کیفیت کیا تھی، حامدہ مسعود نے تمام چیزوں کی، خطوط کے اقتباسات کو سامنے رکھ کر وضاحت کی ہے۔ نیز زبان اور اسلوب پر بھی خاطر خواہ بحث کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free