Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : مرزا عظیم بیگ چغتائی

اشاعت : 001

ناشر : نظامی بک اجینسی، بدایوں

مقام اشاعت : بدایوں, انڈیا

سن اشاعت : 1935

زبان : Urdu

موضوعات : خطوط

صفحات : 105

معاون : اسکس لائبریری مالے گاؤں

خطوط کی ستم ظریفی
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

اردو کے مقبول مزاح نگاروں میں ایک نام عظیم بیگ چغتائی کا ہے۔ ان کے ہلکے پھلکے مزاح کی بنیاد لڑکپن کی شرارتوں پر ہے جن سے ہر انسان کو کبھی نہ کبھی سابقہ پڑا ہے۔ اس لیے عام لوگوں نے ان کی ظرافت کو بہت پسند کیا۔

عظیم بیگ چغتائی کی ولادت جودھ پور میں ہوئی۔ وہیں ابتدائی تعلیم پائی۔ ولادت سے وفات تک علالت کا سلسلہ جاری رہا۔ بے حد کمزور تھے اس لیے بہن بھائیوں کو ڈانٹ پڑتی رہتی تھی کہ انہیں نہ چھیڑیں، انہیں نہ ستائیں۔ کہیں ایسا نہ ہو چوٹ لگ جائے۔ اس برتاؤ کا ان کی شخصیت پر برا اثر پڑا اور طبیعت میں ایک نفسیاتی گرہ پڑ گئی۔ عصمت چغتائی ان کی بہن تھیں۔ انہوں نے ’’دوزخی‘‘ کے عنوان سے ان کا خاکہ لکھا اور ان کی نفسیاتی پیچیدگیوں کا بہت دلچسپ انداز میں ذکر کیا۔ لڑکپن کی جن شرارتوں کی تصویریں عظیم بیگ چغتائی اپنی تحریروں میں کھینچتے ہیں وہ اس کمزوری کا فطری رد عمل ہے۔ طویل عرصے تک وہ دق کے مرض میں مبتلا دہے۔ آخر 1941ء میں وفات پائی۔

یہ بات بھی ذہن میں رکھنے کی ہے کہ عظیم بیگ چغتائی معاشرے میں پھیلی ہوئی فرسودہ روایتوں سے بیزار تھے اور اصلاح کی خواہش بھی رکھتے تھے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے انہوں نے ظریفانہ اورطنزیہ مضامین بھی لکھے۔ اس کے علاوہ ’’قرآن اور پردہ‘‘ جیسی سنجیدہ کتاب بھی لکھی۔ 

شریر بیوی، کولتار اور خانم کو اردو ادب میں بہت شہرت حاصل ہوئی۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے