aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام ارشد صدیقی اور تخلص ارشد تھا۔۱۹؍مارچ۱۹۲۳ء کو ساگر(مدھیہ پردیش) میں پیدا ہوئے۔ ساگر یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔۱۸ سال کی عمر میں شاعری شروع کی۔ انھیں سیماب اکبرآبادی سے تلمذ حاصل تھا۔ ۱۹۴۷ء میں وہ ہمیشہ کے لیے بھوپال آگئے اور وہیں ملازمت سے وابستہ رہے۔۱۷؍فروری۲۰۰۳ء کو بھارت میں بعمر ۸۰ سال انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’خواب زار‘، ’پس عکس خیال‘، ’نوائے حرف‘، ’نغمہ زار‘، ’درخشاں‘، ’طلوع سحر‘، ’سحر ہونے تک‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:147
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets