aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مبشر سعید نئی غزل کے دھیمے اور با وقار لہجے کے شاعر انہ جذبات کو لفظی سلیقہ شعاری سے برتنے والے شاعر ہیں۔ انھوں نے جو شعر کہا، بات کے انداز میں اور جو کچھ کہا سادہ اور دلکش انداز میں۔ مبشر سعید نے اپنی باتوں کو مختلف جہتوں میں تقسیم کیا ہے۔ کبھی وہ اپنے وجود کے اندر کے شخص سے اور کبھی محبوب سے باتیں کرتے نظر آتے ہیں ۔ کبھی ماحول سے اور کبھی ماحول میں رچی بسی ہمہ تن گوش فضاؤں سے ہم کلام ہوتا ہے۔ ان کے شعروں میں وصل و ہجر کی کیفیتوں کا ذکر بھی موجود ہے۔ ہر طرف کھلے موسموں کی نکھری فضائیں اور ہر جانب نیلے آسمان کی روشن وسعتیں دکھائی دیتی ہیں۔ بات کہنے کے اس رنگ نے ان کی شاعری کو دھنک رنگ بنا دیا ہے۔ "خواب گاہ میں ریت" ان کی غزلوں کا مجموعہ ہے ۔اس مجموعہ میں ہمیں عشق و محبت کی یہ سماوی تفسیر اور عاشق کی ایسی معصوم تصویر نہیں ملتی۔اس کی غزل کاعاشق ایسا مرد ہے جو جسم رکھتا ہے اور جسم کی آواز بھی سنتا ہے۔ جو مٹی سے پیدا ہوا ہے اور مٹی کی خوشبو پوری طرح محسوس بھی کرتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free