aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواجہ میر درد کو اردو میں صوفیانہ شاعری کا امام کہا جاتا ہے ۔زیر نظر کتاب خواجہ میر درد کا مونو گراف ہے۔ دہلی اردو اکادمی نے ادب عالیہ کے حوالے سے اردو کلاسکی ادباء و شعراء کے مختصر حالات زندگی اور ان کی منتخب تحریروں کو مونوگراف کی شکل میں شائع کیا ہے ،ان مونو گراف کے ذریعہ نئی نسل کو اردو کے مشاہیر کے حیات اور کارنا موں سے واقف کرایا جاتا ہے چنانچہ اردو ادب کے بہت سے پایہ کے ادباء شعراء کے مونوگراف ، دہلی اردو اکادمی کی زیرنگرانی منظر عام پر آ چکےہیں اور نئی نسل ان سے خاطر خواہ استفادہ کر رہی ہے ، ان مونو گراف میں چند چیزوں کا خیال کیا گیاہے ،دہلی اردو اکادمی نے مختلف قلم کاروں سے جو مونو گراف لکھوائے ان میں سادہ اور شگفتہ اسلوب پر زور دیا گیا ہے اور اورقاری کی آسانی کے لئے مونو گراف کے صفحات کا تعین بھی کر دیا گیا ہے کہ مونو گراف کی ضخامت ، 112 صفحات سے 128 صفحات ہو نی چاہیے جس میں سے پہلا حصہ ادیب کی مونو گراف پرمشتمل ہوگا یعنی ادیب یا شاعرکے حالات زندگی ، تصانیف اورتصنیفی زندگی کے محرکات ، مصنف کی نمایاں خصوصیات اور دیگر اہم معلومات ہونگی ،جبکہ دوسرے حصے میں ادیب یا شاعر کی جامع تخلیقات پیش کی جائینگی ،چنانچہ زیر تبصرہ مونو گراف خواجہ میر درد کے حوالے سے ہے۔جو کہ 112 صفحات پر مشتمل ہے ، اس مونو گراف میں 62 صفحات میں نہایت سادہ انداز میں خواجہ میر درد کی شخصیت اور فن پر بحث کی گئی ہے ،جبکہ آخر کے 52 صفحات میں میر درد کا منتخب کلام پیش کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free