aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام وحید اختر، ڈاکٹر اور تخلص وحید ہے۔۱۲؍اگست ۱۹۳۵ء کو اورنگ آباد ،دکن میں پیدا ہوئے۔ ۱۹۵۴ء میں جامعہ عثمانیہ سے بی اے کیا اور ۱۹۵۶ء میں ایم اے کیا۔ ۱۹۶۰ء میں خواجہ میر درد کے تصوف پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کی پہلی نظم ۱۹۴۹ء میں شائع ہوئی۔ان کی طبیعت کا رجحان نظم کی طرف زیادہ ہے ۔ ان کی تخلیقات ہندستان اور پاکستان کے معیاری رسالوں میں شائع ہوتی رہتی ہے۔طالب علمی کے زمانے میں اورنگ آباد کالج کے رسالہ ’’نورس‘‘ اور مجلہ’’عثمانیہ‘‘ کے مدیر رہ چکے ہیں۔ رسالہ ’’صبا‘‘ کی ادارت کے رکن کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے ۔ علی گڑھ یونیورسٹی میں صدر شعبۂ فلسفہ رہے۔ ’’پتھروں کا مغنی‘‘ کے نام سے ان کا کلام چھپ گیا ہے۔ ان کے دیگر شعری مجموعوں کے نام یہ ہیں:’’زنجیر کا نغمہ‘‘، ’’شب کا رزمیہ‘‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:301
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets