aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواتین افسانہ نگاروں میں شمیم صادقہ کا نام ایک عرصہ تک گونجتا رہا۔ ان کے تین افسانوی مجموعے شائع ہوئے باوجود اس کے انہیں وہ مقبولیت نہیں ملی جس کی وہ مستحق تھیں۔ شاید اس کی وجہ گھریلو مصروفیات اور معلمی کا فریضہ تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے، وہ لکھتی تھیں پھر وقفہ پھر لکھتی تھیں پھر وقفہ اور آخرکار انہوں نے لکھنا ہی بند کردیا۔ ویسے ان کے افسانوں میں جو ربط اور واقعات کا حسن ترتیب دیکھنے کو ملتا ہے اس سے اتنا اندازہ تو لگایا جاسکتا ہے کہ زندگی کے تعلق سے ان کا تجربہ اور مشاہدہ بہت گہرا تھا۔ جزیات نگاری کے فن میں انہیں دسترس حاصل تھی اور اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ انہوں افسانہ نگاری اگرجاری رکھی ہوتی تو آج ان کا نام بھی شکیلا اختر اور دوسری خواتین افسانہ نگاروں کی صف میں شامل ہوتا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets