Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : آغا حشر کاشمیری

ایڈیٹر : آغا جمیل کاشمیری, یعقوب یاور

اشاعت : 001

ناشر : ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی

سن اشاعت : 2004

زبان : Urdu

موضوعات : ڈرامہ

صفحات : 364

ISBN نمبر /ISSN نمبر : 81-7587-057-5

معاون : ریختہ

کلیات آغا حشر کاشمیری
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

اردو میں با قاعدہ فن اور ادب کے لحاظ سے ڈرامے کا آغاز، آغا حشر کاشمیری سے ہوتا ہے۔ ان کے یہاں فن کے مطالبات کی طرف بھر پور توجہ دی گئی ہے اس اعتبار سے اردو ڈرامہ نگاروں میں ان کا نام سر فہرست ہے۔ زیر نظر کتاب "کلیات آغا حشر کاشمیری" ہے جس کو آغا جمیل کاشمیری اور یعقوب یاور نے مرتب کیا ہے۔ یہ کلیات سات جلدوں پر مشتمل ہے جس میں تقریبا ۲۷ ڈرامے شامل ہیں۔ اس کلیات کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے پبلش کیا ہے۔ جس سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ آغا حشر کے ڈراموں کا متن بالکل صاف ستھرا ہوکر نئی ٹائپنگ میں قارئین کے سامنے آگیا۔ کلیات کے شروع میں مرتبیں کا دیباچہ ہے جو آغا حشر کاشمیری کی ڈرامہ نگاری کی خصوصیت پر روشنی ڈالتا ہے، اور یہ دیباچہ ہر جلد کے شروع میں مکرر ہوا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

آغا حشر کا اصل نام آغا محمد شاہ تھا۔ ان کے والد غنی شاہ بسلسلہ تجارت کشمیر سے بنارس آئے تھے اور وہیں آباد ہو گئے تھے۔ بنارس ہی کے محلہ گوبند کلاں، ناریل بازار میں یکم اپریل 1879کو آغاحشر کا جنم ہوا۔ 
آغا نے عربی اور فارسی کی ابتدائی تعلیم  حاصل کی اور قرآن مجید کے سولہ پارے بھی حفظ کیے۔ اس کے بعد ایک مشنری اسکلول جے نارائن میں داخل کرائے گئے۔ مگر نصابی کتابوں میں دلچسپی نہیں تھی اس لیے تعلیم نا مکمل رہ گئی۔

بچپن سے ہی ڈرامہ اور شاعری سے دل چسپی تھی۔ سترہ سال کی عمر سے ہی شاعری شروع کر دی اور 18 سال کی عمر میں آفتاب ِ محبت کے نام سے ڈرامہ لکھا جسے اس وقت کے مشہور ڈرامہ نگاروں میں مہدی  احسن لکھنوی کو دکھایا تو انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ نگاری بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ 

منشی احسن لکھنوی کی اس بات کو آغا حشر کاشمیری نے بطور چیلنچ قبول کیا اور اپنی تخلیقی قوت، اور ریاضت سے اس طنز کا ایسا مثبت جواب دیا کہ آغا حشر کے بغیر اردو ڈرامہ کی تاریخ مکمل ہی نہیں ہو سکتی، انہیں جو شہرت، مقبولیت، عزت اور عظمت حاصل ہے، وہ ان کے بہت سے پیش رؤوں اور معاصرین کو نصیب نہیں ہے۔

مختلف تھیٹر کمپنیوں سے آغا حشر کاشمیری کی وابستگی رہی، اور ہر کمپنی نے ان کی صلاحیت اور لیاقت کا لوہا مانا۔ الفریڈ تھیٹریکل کمپنی کےلئے آغا حشر کو ڈرامے لکھنے کا  موقع ملا، اس کمپنی کے لیے آغا حشر نے جو ڈرامے لکھے، وہ بہت مقبول ہوئے۔ اخبارات نے بھی بڑی ستائش کی۔ آغا حشر کی تنخواہوں میں اضافے بھی ہوتے رہے۔

آغا حشر کاشمیری نے اردو، ہندی اور بنگلہ زبان میں ڈرامے لکھے جس میں کچھ طبع زاد ہیں اور کچھ وہی ہیں جن کے پلاٹ مغربی ڈراموں سے ماخوذ ہیں۔

آغا حشر کاشمیری نے شکسپیر کے جن ڈراموں کو اردو کا قالب عطا کیا ہے ، ان میں  شہیدناز،  صید ہوس، سفید خون، خواب ہستی بہت اہم ہیں۔ 

آغا حشر کاشمیری نے رامائن اور مہابھارت کے دیومالائی قصوں پر مبنی ڈرامے بھی تحریر کیے ہیں ، جو اس وقت میں بہت مقبول ہوئے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے