aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حفیظ تایب نے حمد ونعت کی تخلیق وتالیف اور ترویج واشاعت کے لیے قابل رشک کارنامے انجام دیے ہیں۔ زیر نظر مجموعہ ان کے حمد ونعت کا مجموعہ ہے۔ ان کے یہاں نعت میں والہانہ پن کے ساتھ ساتھ کمال احتیاط شوکت کلام کے پہلو بہ پہلو نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ مضامین نعت میں جو رنگ جا بجا ابھرتا ہے وہ مولانا حالی کی مماثلت کا احساس دلاتا ہے۔
حفیظ تائب کا اصل نام عبدالحفیظ تھا اور وہ 14 فروری 1931ءکو پشاور میں پیدا ہوئے تھے۔ اردو کے جدید نعت گو شعرا میں حفیظ تائب کا نام بڑی اہمیت کا حامل ہے ان کے نعتیہ مجموعوں میں صلو علیہ و آلہ، سک متراں دی، وسلمو تسلیما، وہی یٰسیں وہی طہٰ، لیکھ، نسیب، تعبیر اور بہار نعت شال ہیں جبکہ نثری کتب میں باب مناقب، پن چھان، پنجابی نعت (تحقیقی جائزہ)، کوثریہ اور کتابیات سیرت رسول کی نام سرفہرست ہیں۔حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔حفیظ تائب 12 جون 2004ءکو لاہور میں وفات پاگئے اور علامہ اقبال ٹاﺅن، کریم بلاک کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets