aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ کتاب کا اصل متن سنسکرت زبان میں لکھا گیا ہے۔ پوری کتاب پند و نصائح پر مبنی ہے اور سنسکرت کی دو کتابوں کا ترجمہ اس میں شامل ہے۔ یعنی اس مجموعہ میں ایک "چانک نینی درپن" اور دوسری "بھرتری شتک" کا ترجمہ یکجا کرکے مجموعے کا نام "لال چندرکا" رکھ دیا گیا ۔ پہلی کتاب چانک نینی درپن سترہ فصول پر مشتمل ہے اور ہر فصل میں نایاب اقوال زریں ہیں جبکہ دوسری کتاب بھرتری شتک میں تین فصول ہیں اور ہر فصل کے ماتحت سو سے زیادہ ناصحانہ جملے لکھے گئے ہیں۔ ترجمہ میں قدیم اردو زبان کی خوشبو آتی ہے ۔ ظاہر ہے ۱۸۸۶میں یہ کتاب پہلی مرتبہ لکھنو سے چھپی تھی۔اس وقت اردو زبان کی جو چاشنی رہی ہوگی ،وہ چاشنی اس ترجمہ میں بخوبی محسوس ہوتی ہے۔ یہ کتاب طالب علم کو نہ صرف اردو کے پرانے طرز و بیان سے آشنا کراتی ہے۔ بلکہ زندگی کی دھوپ و چھاوں سے بھی واقف کراتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free