Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : ممتاز مفتی

اشاعت : 001

ناشر : حسامی بک ڈپو، حیدرآباد

مقام اشاعت : حیدر آباد, انڈیا

سن اشاعت : 1987

زبان : Urdu

موضوعات : رپورتاژ, سفر نامہ

صفحات : 320

معاون : سینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد

لبیّک
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

ممتاز مفتی کی یہ کتاب معاشرےکےمذہبی اورمعاشرتی طورپرکمزورلوگوں کےلئےایک گائیڈہے،جسےپڑھ کرلوگ ،عام زندگی میں اورعازمین حج و عمرہ ایک خاص قسم کی تربیت سے گزرتے ہیں،اس تربیت کا اثرگھر سے لے کرمکّہ ومدینہ میں حاضری اور پھر واپس گھر تک کے سفر میں محسوس ہوتا ہے۔در اصل ممتاز مفتی نے 1968ء میں قدرت اللہ شہاب کے ہمراہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی۔ حج بیت اللہ کے سفر کےتقریباًچھ سال بعد 1975ء میں ان کے حج کے سفر کی روداد ایک رپوتاژ کی شکل میں،مختلف رسالوں میں شائع ہوئی ۔"لبیک"ممتازمفتی کی سب سے زیادہ تہلکہ خیز اوررجحان ساز کتاب ثابت ہوئی،اوراس نےاردوادب میں ایسی سنسنی کوجنم دیاجس کی باز گشت دیرتک دنیائےادب کی فضاؤں میں گونجتی رہی۔ یہ کتاب ممتاز مفتی کی سب سے زیادہ پڑھی جانےوالی کتاب ثابت ہوئی۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

ممتاز مفتی اردو افسانے کی روایت میں ایک اہم افسانہ نگار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے موضوع، مواد اور تکنیک کی سطح پر کئی تجربے کیے۔ ان کے افسانے خاص طور پر گمبھیر نفسیاتی مسائل کو  موضوع بناتے ہیں۔ ممتاز مفتی نے ’علی پور کا ایلی ‘ کے نام سے ایک ضخیم ناول بھی لکھا ۔   اشاعت کے بعد اس کا شمار اردو کے بہترین ناولوں میں کیا گیا۔
ممتاز مفتی کی  پیدائش  گیارہ ستمبر ۱۹۰۵ کو بٹالہ ضلع گرداسپورمشرقی پنجاب میں ہوئی۔ امرتسر ، میانوالی،اور ڈیرہ غازی میں ابتدائی تعلیم حاصل کی پھر ۱۹۲۹ میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اےاور۱۹۳۳ میں سنٹرل کالج لاہور سے ایس اے وی کا امتحان پاس کیا۔ آل انڈیا ریڈیو اور ممبئی فلم انڈسٹری میں ملازم رہے۔ ۱۹۴۷ میں پاکستان چلے گئے۔وہاں حکومت پاکستان کے مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ ۲۷ اکتوبر ۱۹۹۵  کو انتقال  ہوا۔
ممتاز مفتی کے افسانوی مجموعے ان کہی ، گہماگہمی،چپ، گڑیاگھر،روغنی پتلے، کے نام سے شائع ہوئے۔ انہوں نے انشائیے بھی لکھے جو بہت مشہور ہوئے اور شوق سے پڑھے گئے ۔ ’غبارے ‘ کے نام سے انشائیوں کا مجموعہ شائع ہوا۔’ کیسے کیسے لوگ‘  اور ’پیاز کے چھلکے‘ کے نام سے خاکوں کے دو مجموعے شائع ہوئے۔عمر کے آخری برسوں میں ممتاز مفتی سفر حج پر گئے اور واپسی پر’لبیک‘  کے نام سے سفر حج کی رودار  لکھی جو بے پناہ مقبول ہوئی اور ان کی کہانیوں کی طرح دلچسپی کے ساتھ پڑھی گئی۔


.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے