aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام محمد حیات اور تخلص تنویر اور سپرا تھا۔ ۱۹۳۲ء میں داراپور، ضلع جہلم میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ تنگ دستی کی وجہ سے اسکول کی تعلیم کے بعد نوعمری ہی میں محنت مزدوری کرنے لگے۔ قیام پاکستان کے بعد کراچی میں دس سال تک مزدوری کرتے رہے۔ بعد ازاں جہلم میں دوسال تک پرچون فروشی کی ۔ اس کے بعد ۱۹۵۹ء میں ٹوبیکوکمپنی، جہلم سے وابستہ ہوگئے۔۱۳؍دسمبر۱۹۹۳ء کو اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔ ان کے شعری مجموعے کا نام ’’لفظ کھردرے‘‘ ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:270
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets