Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

مذکورہ کتاب لمحے مسعود مفتی کی لکھی ہوئی ڈائری ہے ۔ جس کو انہوں نے ۱۹۷۸ میں کتابی شکل میں شائع کروایا تھا۔ اس کتاب میں ۱۹۷۱ء کے مشرقی پاکستان کے پر آشوب واقعات کو قلم بند کیا ہے۔ مصنف کا ماننا ہے کہ: "ڈائری عرصہ دراز سے اصناف ادب میں شامل ہے۔ کئی ناول اور افسانے ڈائری کی شکل میں لکھے گئے ہیں۔ مگر اس صنف کی پرکھ کا معیار دوسری اصناف سے قدر مختلف ہے۔ وہاں اسلوب، پلاٹ اور کردار کو بنیادی حیثیت حاصل ہے مگر ڈائری میں بے ساختگی کا مقام بنیادی ہے۔ جو ڈائری ہنگامی حالات میں لکھی گئی ہو اس میں بے ساختگی کی حیثیت بڑٰھ جاتی ہے۔" اس کتاب میں ۲۲ مئی ۱۹۷۱ ء سے لے کر جون ۱۹۷۱ تک کے واقعات کو یکجا کیا گیا ہے۔ اس کی وجۂ تصنیف مصنف نے بتائی ہے کہ: "ڈائری لکھتے وقت میرے سامنے یہ مقصد تھا کہ موجودہ ماحول اور فضا کو گرفت میں لاسکوں جو اس وقت مشرقی پاکستان میں واقعات پیش آرہے تھے۔" اس لحاظ سے یہ کتاب دستاویزی حیثیت رکھتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

مسعود مفتی کا اصل نام مسعود الرحمن ہے اور وہ 10 جون 1934ء کو گجرات میں پیدا ہوئے تھے۔ سول سروس سے وابستہ رہے اور سقوط ڈھاکا کے بعد جنگی قیدی بھی رہے۔ تصانیف میں محدب شیشہ، رگ ِ سنگ، ریزے، سالگرہ، توبہ، چہرے، لمحے، ہم نفس، سر راہے، کھلونے اور تکون کے نام شامل ہیں۔ اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں۔حکومت پاکستان نے انہیں 14 اگست 2009 ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے