aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ابواللیث قریشی نام اور لیث تخلص ہے۔۶؍مئی۱۹۲۲ء کو ضلع غازی پور (یوپی) کے ایک گاؤں بھوجاپور میں پیدا ہوئے۔آبائی وطن اعظم گڑھ ہے۔آسام سے میٹرک کیا۔ تقسیم ہند کے بعدمشرقی پاکستان آگئے اور نیشنل بینک میں ملازم ہوگئے۔ دوران ملازمت بی اے کیا۔ سینئیر وائس پریزیڈنٹ کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ شعرگوئی کا آغاز ۱۹۴۶ء سے ہوا ۔ کسی سے باقاعدہ اصلاح نہیں لی۔ چار شعری مجموعے ’’لمس گریزاں‘، ’عکس لرزاں‘، ’شعلۂ رقصاں‘ ، اور نعتیہ شعری مجموعہ’تاباں تاباں‘، شائع ہوچکے ہیں۔ غزل ان کی محبوب صنف سخن ہے تاہم انھوں نے نظمیں بھی کہیں ہیں۔ ان کی دیگر تصانیف کے نام یہ ہیں:’طوق حیات‘، (خودنوشت داستان حیات) ’برسبیل غالب‘(غالب کی معروف زمینوں میں غزلیں)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:133
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets