aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب میں لینن کو روس اور دنیا کے دیگر خطوں کے اکابرین و دانشوران نے اپنے اپنے انداز میں یاد کیا ہے۔ جب کہ اس کتاب کے مرتب لینن کے بہت قریبی اور ان کے دوست اناتولی لوناچارسکی ہیں۔ سولہ افراد پر پھیلی ہوئی اس کتاب میں میکسم گورکی جیسے لوگوں نے بھی لینن پر قلم اٹھایا ہے۔ اس سے اس کتاب کی اہمیت کا انداز ہوتا ہے۔ اس کتاب میں کسی نے لینن کو پرولتاری رہنما تو کسی نے عظیم قوت ارادی اور اعصابی مضبوطی والا شخص کہا ہے۔ کسی نے لینن کے انتہائی اہم خطوط پر بات کی ہے تو کسی نے لینن پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر لکھا ہے۔لینن کی زندگی کے متفرق پہلووٴں کو جاننے اور سمجھنے کے لیے یہ کتاب ایک اہم ماخذ کی حیثیت رکھتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets