aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو میں واجد علی شاہ کے زمانے تک اردو میں ڈراموں کا وجود نہ تھا۔ اردو میں ڈرامہ نگاری کی ابتدا کا سہرا بھی واجد علی شاہ کے سر ہے۔ انھوں نے پہلی بار "رادھا کنھیا کا قصہ " لکھا۔ جسے ان کی نگرانی میں لکھنو کے شاہی اسٹی پر کھیلا بھی گیا۔ اس کے بعد لکھنو اور اردو ادب میں ڈرامہ نگاری کا آغاز ہوا۔ عہد بہ عہد اس صنف میں اپنے اسلوب، موضوع اور اقسام میں تبدیلیاں ہوتی رہیں۔ پیش نظر کتاب "لکھنو کا شاہی اسٹیج" میں واجد علی شاہ اور اردو ڈراموں کے اسٹیج سے متعلق مستند تاریخ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس تصنیف کو سید مسعود حسن رضوی صاحب نے مرتب کیا ہے۔ یہ ضخیم کتاب اپنی مواد، ترتیب اور مستند حوالوں کے ساتھ مفید اور معلوماتی ہے۔ مسعود حسن رضوی ادیب کی یہ کوشش اردو ڈرامے میں خاصی اہمیت کی حامل ہے۔ ڈرامہ کی ابتدائی تنقید و تحقیق پر کام کرنے کے لئے اس کتاب کو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets