aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مئے دو آتشہ" عمر خیام کی رباعیات کا ترجمہ ہے۔جس کو شوکت بلگرامی صاحب نے شستہ و سادہ زبان میں ترجمہ کیا ہے۔یہ شوکت بلگرامی کے عمربھر کا کلام ہے ۔مترجم نے بہترین اسلوب میں رباعیات کا ایسا ترجمہ کیا ہے کہ اس کی اصل روح مجروح نہ ہو۔تمام رباعیات کے ترجمے میں اصل رباعی کا مضمون قائم رکھا ہے۔البتہ ترتیب و تقدیم و تاخیر میں کہیں کہیں فرق بھی نظر آئے گا۔لیکن صرف اتنا ہی کہ رباعی کے مضمون کے علاوہ اپنی طرف سے اضافہ کیا ہے۔جس سے حسن و بیان میں اضافہ ہوا ہو۔شوکت نے نہ صرف خیام کے الفاظ کو پیش نظر رکھا ہے بلکہ اس کے نفس مضمون کو لے کر اس انداز سےا ردو کے قالب میں ڈھالا ہے کہ ترجمے میں جان آگئی ہے۔جس سے قاری مزید لطف اندوز ہوسکتا ہے۔زیر نظر کتاب میں رباعیات کے ترجموں کے ساتھ شوکت کا مختصر دیباچہ بھی شامل ہے۔شوکت کے اس ترجمے کے مطالعے سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ موصوف نے اس بات کا بڑا خیال رکھا ہےکہ بھلے ہی انداز بیان جداگانہ ہو لیکن نفس مضمون اور تاثیر میں فرق نہ آئے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free