aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
منشا یاد کے افسانے انسان دوستی اور ہمدردی کا احساس دلاتے ہیں ۔ رومانوی افسانہ نگاروں میں منشایاد کو بہت اہم مقام حاصل ہے ۔انہوں نے جو کچھ محسوس کیا اس میں جھوٹی عملیت یا فلسفے کا مصنوعی رنگ چڑھائے بغیر پیش کیا ۔فن افسانہ نگاری کو بہتر بنانے میں ان کے افسانوں نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔منشا یاد کے افسانوں کے موضوعات میں تنوع ہے ،افسانے کے اسالیب میں ہونے والی تبدیلیوں کی جھلک ان کے افسانوں میں نظرآتی ہے۔معاشرتی حقائق اور مسائل زندگی کے بیان کے ساتھ ساتھ فرد کے باطن کو بھی انہوں نے اپنے افسانو ں کاموضوع بنایا ہے ، زیر نظر کتاب ، ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے ، جوکہ 1980 میں منظر عام پر آیا ، اس مجموعہ میں ان کے 19 افسانے شامل ہیں جن میں سےبعض افسانوں جیسے کہ "کچی پکی قبریں" کے منفی کردار بلا کے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free